حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ڈویژن حیدرآباد، اصغریہ علم و عمل تحریک ڈویژن حیدرآباد اور اصغریہ خواتین علم و عمل تحریک پاکستان کی جانب سے 15 مئی کو شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی کے فرمان پر لبیک کہتے ہوئے مردہ باد امریکہ و اسرائیل ریلی اولڈ کیمپس سے حیدرآباد پریس کلب تک نکالی گئی۔ جس میں حجت الاسلام مولانا محمد علی جروار، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر برادر حسن علی سجادی، ڈویژن حیدرآباد کے صدر برادر محمد حسین الحسینی، سید پسند علی رضوی اور اصغریہ خواتین علم و عمل تحریک پاکستان کی مرکزی جنرل سیکرٹری خواہر سیدہ زہرا حسین موسوی نے خطاب کیا۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ 16 مئی تاریخ کا وہ تاریک دن ہے جس دن 1948ء میں اسرائیل کی ناجائز ریاست کو وجود دے کر اسلام کے قلب میں خنجر اتارا گیا۔
اسرائیل ایک ناجائز اور ظالم ریاست ہے جسے نہ ہم نے کبھی تسلیم کیا اور نہ ہی کریں گے۔ برطانیہ اور امریکہ نے اسرائیل کو اپنے ناپاک مفادات کی خاطر وجود میں لایا۔ اسرائیل کے وجود کے بعد مڈل ایسٹ میں مسلسل امریکہ نے دہشتگردی کی ہے اور اسرائیل کو اپنی فوجی کیمپ کے طور پر استعمال کیا ہے۔ اسرائیل کے ذریعہ فلسطین، یمن، بحرین، لبنان، عراق، افغانستان اور شام میں لاکھوں انسانوں کو قتل عام کیا گیا۔
اسرائیل خود کو طاقتور سمجھتا تھا لیکن حالیہ دنوں میں حماس اور فلسطین کے بہادر عوام نے اسرائیل کو اپنی اوقات یاد دلا دی ہے اور اسے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔ اسرائیل ایک جعلی چھوٹی سی ریاست ہے جبکہ اس نے سارے ممالک سے دشمنی موڑ لی ہے۔ اس وقت مزاحمتی تحریک میں جوش و ولولہ موجود ہے جو کہ اس کو نیست و نابود کردے گا، انشاللہ۔ اب ہم اس دن کے بہت قریب ہیں کہ اسرائیل کا وجود دنیا کے نقشے سے مٹ جائیگا۔
اسرائیل ایک دہشتگرد ملک ہے جس نے ہمیشہ دہشتگردی کی ہے اور اس کی دہشتگردی میں امریکہ و برطانیہ برابر کے شریک ہیں۔ اس لیے ان کے مظالم کے خلاف شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی نے 16 مئی کو مردہ باد امریکہ و اسرائیل کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔
اسی اعلان پر لبیک کہتے ہوئے اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ہر سال 16 مئی کو یوم مردہ باد امریکہ و اسرائیل کے طور پر منا کر ان ظالموں سے اظہار بیزاری کا اعلان کرتی ہے اور ہم اس دن کو بھرپور انداز سے منا کر دنیا کو یہ بتاتے ہیں کہ پاکستانی عوام اب بھی بانیٔ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے فکر پر باقی ہے۔
بانیٔ پاکستان نے اسرائیل کے لیے کہا تھا کہ "اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے جسے پاکستان کبھی تسلیم نہیں کرے گا"۔ ہم پاکستانی حکومت اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس وقت فلسطین کو زبانی باتوں کی نہیں بلکہ عملی میدان میں سخت مدد کی ضرورت ہے۔ اس لیے عملی میدان میں آکر اقدامات اٹھائیں تاکہ پاکستانی عوام سمیت پاکستانی حکومت اور اداروں کے جانب سے بھی پوری دنیا کے پاس یہ پیغام جانا چاہیے کہ ہم بانیٔ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے فکر پر باقی ہیں اور انشاللہ رہیں گے۔
ہم اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی خاموشی کا روزہ توڑ کر مظلوموں کی حمایت میں عملی اقدامات اٹھائے۔ پاکستان حکومت سمیت تمام اسلامی ممالک اقوام متحدہ میں آواز بلند کریں اور تمام اسلامی ممالک ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر اسرائیل سے جنگ کا اعلان کریں پھر آپ دیکھیں یہ اسرائیل بزدل صرف جنگ کے اعلان کے بعد ہی ختم ہو جائے گا۔ اسرائیل اس وقت اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے اور انشاللہ ہم بہت جلد ہی وہ سانسیں بھی روکنے والی ہیں۔ ہمیں فقط یہ دیکھنا ہے کہ اسرائیل کی نابودی میں ہمارا کیا کردار ہے؟ اس لیے اس وقت سب کو یکجا ہو کر فلسطین کی مدد کرنے کی ضرورت ہے۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ سعودی عرب، یو اے ای، ترکی سمیت دیگر اسلامی ممالک جنہوں نے ظالم و غاصب ریاست اسرائیل سے تعلقات قائم کر رکھے ہیں وہ انہیں فوری ختم کریں اور اسلامی غیرت کا ثبوت دے اسرئیل کی بجائے مظلوم فلسطین کی حمایت کریں وگرنہ اسرائیل کی نابودی قریب تر ہے۔ کہیں یہی نابودی ان کا بھی مقدر نہ بن جائے۔